واشنگٹن : پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک
کی امریکہ کے پالیسی سازوں کے ایک با اثر گروپ اور سابق دفاعی حکام نے
حمایت کی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے
ہندوستان کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنا موجودہ اور اگلے انتظامیہ کے لئے اولین
ترجیح ہونی چاہئے ۔ گروپ نے ٹرمپ ، ہلیری انتخابی مہم اور اوباما انتظامیہ کو لکھے ایک کھلے خط
میں کہا ہے کہ امریکہ ہند بحر الکاہل کے علاقہ کو دوبارہ متوازن بنانے کا
کام جاری رکھے ۔ ایسے میں واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان اسٹریٹجک ،
اقتصادی اور فوجی
شراکت داری بڑھانا سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے دو سب سے بڑے دو جمہوریتوں میں دفاعی تعاون
بڑھانا اور چین کی بڑھتی ہوئی سرگرمی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے خلاف
متحد ہو کر کھڑا ہونا امریکہ کے اگلے صدر کے ایجنڈا میں سب سے اوپر پر ہونا
چاہئے ۔ خط کے ذریعے اوباما انتظامیہ ، صدارتی انتخابات کے دونوں امیدواروں کو
علاقے کو دی جانے والی غیر ملکی امداد کا جائزہ لینے کی اپیل کی گئی ہے ۔
اس کا یہ مقصد ہے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالر کا استعمال امریکی شہریوں
پر حملے اور علاقہ میں جمہوری شراکت داروں کے خلاف نہیں ہو سکے ۔